طبی نسخہ (انگریزی: Medical prescription)، جس کو اکثر انگریزی زبان میں مخفف انداز میں حرف آر پر ایک لکیر یا آر ایکس کے طور پر لکھا جاتا ہے، دواؤں اور صحت کی دیکھ ریکھ سے متعلق کسی صحت کی دیکھ ریکھ شعبے سے جڑے شخص کا تحریری مشورہ ہے۔ یہ ہر مریض کے لیے مختلف ہوتا ہے۔[1] دنیا کے بہت سے ملکوں میں کام ڈاکٹروں کے ذریعے انجام پاتا ہے۔ کوئی طبیب حاذق کسی مریض کی ظاہری اور باطنی کیفیات کا جائزہ لیتا ہے۔ وہ یہ طے کرتا ہے کہ مریض کو تکلیف کیا ہے اور کس درجے کی ہے۔ مثلًا ایک مریض صرف کھانسی اور زکام سے پریشان ہو سکتا ہے، جب کہ دوسرا مریض نہ صرف کھانسی زکام بلکہ 105 درجہ حرارت سے پریشان ہے۔ چونکہ یہ مریض زیادہ بیمار ہے، اس لیے ڈاکٹر اسی کی مناسبت سے زیادہ دوائیں یا زیادہ اثر انگیز دوا دوسرے مریض کے لیے تجویز کر سکتا ہے جب کہ اول الذکر مریض کو مختصر دوا لکھ کر بھیج دیتا ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ڈاکٹر اکثر اپنے نسخے میں چند اہم نکات لکھ دیتے ہیں۔ یہ نکات مریضیوں کی کیفیتوں کی شکل میں ہو سکتی ہیں جو بیان کردہ ہوں یا ڈاکثر نے اپنے مشاہدے کی بنا پر لکھا ہے۔ ایک طبیب کسی مریض کو غذا کے بارے میں بھی تجاویز لکھ سکتا ہے۔ مثلًا بعض حالات میں گوشت نہیں کھانا چاہیے یا ثقیل غذاؤں سے اجتناب ضروری ہے۔ کچھ دواؤں کے لیے خاص پرہیز کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ پرہیز یونانی اور آیور ویدی علاجوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ خاص پرہیز میں کبھی کبھار چائے اور قہوہ سے بھی اجتناب کا مشورہ لکھا ہوتا ہے۔ کئی بار جب ڈاکٹر مریض کی کیفیت پر صحیح فیصلہ نہیں کر سکتا ہے، وہ تجربہ گاہ سے کچھ امتحانات کروانے کو کہ سکتا ہے۔ مثلًا قارورہ، خون یا براز جانچنے کا مشورہ۔ ان سے حاصل رپورٹوں کی بنیاد پر نسخے میں ڈاکٹر دوائیں اور غذا تجویز کرتا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. SM Belknap، H. Moore، SA Lanzotti، PR Yarnold، M. Getz، DL Deitrick، A. Peterson، J. Akeson، T. Maurer، RC Soltysik، GA Storm، I. Brooks (2008)۔ "Application of Software Design Principles and Debugging Methods to an Analgesia Prescription Reduces Risk of Severe Injury from Medical Use of Opioids"۔ Clinical Pharmacology & Therapeutics۔ 84 (3): 385–392۔ PMID 18388884۔ doi:10.1038/clpt.2008.24